فیس بک بانی مارک زکربرگ امریکی سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے

دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ پہلی بار امریکی سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے ۔  مارک زکربرگ امریکی سینیٹ کمیٹی کے سامنے اس لیے پیش ہوئے، کیوں کہ گزشتہ ماہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فیس بک کے 8 کروڑ صارفین کا ذاتی ڈیٹا چوری کر کے سیاسی مقصدوں کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ خبر سامنے آنے کے بعد فوری طور پر امریکا کے وفاقی ٹریڈ کمیشن ( ایف ٹی سی) نے فیس بک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی تھی، جب کہ حیران کن طور پر سوشل میڈیا کے حصص میں کمی دیکھی گئی۔ اس اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اگرچہ فیس بک نے صارفین سے معذرت بھی کی تھی، تاہم سینیٹ کمیٹیوں نے مارک زکربرگ کو تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لیے بلایا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق مارک زکربرگ نے امریکی سینیٹرز کو آگاہ کیا کہ ان کی کمپنی اس وقت روسی ٹیکنالوجی آپریٹرز کے ساتھ ایک طرح کی حالت جنگ میں ہے۔

مارک زکربرگ نے دعویٰ کیا کہ روسی ٹیکنالوجی ماہرین ان کی کمپنی کو ہیک کر کے اسے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاہم وہ انہیں اس مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ فیس بک کے بانی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں روسی آپریٹرز کے خلاف جاری جنگ میں کامیابی ہو رہی ہے۔ انہوں نے سینیٹرز کو ’کیمبرج اینالاٹکا‘ (سی اے) کی جانب سے 8 کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا چرانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیے۔

ادھر امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے بتایا کہ زیادہ تر سینیٹرز کو یہ پتہ ہی نہیں تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ کس طرح کام کرتی ہے اور یہ صارفین کے ڈیٹا یا معلومات کو کس طرح ہینڈل کرتی ہے؟ خبر میں بتایا گیا ہے کہ چوں کہ امریکی سینیٹرز فیس بک کے کام کرنے اور سیکیورٹی کے طریقہ کار سے بے خبر تھے، اس وجہ سے وہ مارک زکربرگ سے اس طرح کے پیچیدہ سوال بھی نہ کر سکے۔ خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ امریکی سینیٹرز نے مارک زکربرگ سے صارفین کی معلومات اور ڈیٹا کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ مارک زکربرگ نے امریکی سینیٹرز کو یقین دلایا کہ وہ صارفین کی ذاتی معلومات سمیت ہر طرح کے ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے امریکی سینیٹرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔

مارک زکربرگ نے سائنس و ٹیکنالوجی سمیت تجارت و انصاف کی سینیٹ کمیٹیوں کو 2016 میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ مارک زکر برگ نے سینیٹرز کو آگاہ کیا کہ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد ان سے وائیٹ ہاؤس کے خصوصی قونصلر رابرٹ میولر نے بھی تفتیش کی تھی۔ فیس بک بانی نے بتایا کہ اگرچہ رابرٹ میولر نے ذاتی طور پر ان سے کوئی تفتیش نہیں کی تھی، تاہم انہوں نے ویب سائٹ کے اعلیٰ عہدیداروں سے انتہائی رازدارانہ تحقیقات کی تھی، جس کی تفصیلات کو خفیہ رکھا گیا ہے اور وہ کبھی اسے سامنے نہیں لائیں گے۔
فیس بک کے بانی 10 اور 11 اپریل کو امریکی سینیٹ کی مختلف کمیٹیوں کے سامنے پیش ہوئے۔