سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کے بعد جعلی فالوورز

سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کے بعد بڑے پیمانے پر جعلی فالوورز کی خریدو و فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکی اخبار کے مطابق دو لاکھ سے زائد اعلیٰ شخصیات نے نجی کمپنی کے ذریعے اپنے فالوورز خریدے اس حوالے سے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک نجی کمپنی ڈیوومی کے کاروباری ریکارڈ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دو لاکھ سے زائد معروف شخصیات، سیاستدانوں اور دیگر صارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے فالوورز خریدے۔

اخبار کے مطابق اسی کمپنی کے ایک خریدار معروف شیف پال ہالی ووڈ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اپنا اکاؤنٹ ہی ختم کر دیا اور جواب دیا کہ ان کا تو اکاؤنٹ ہی نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹوئیٹر بورڈ اور ہاؤس آف لارڈز کی ممبر مارتھا لین فاکس نے بھی اسی کمپنی کی خدمات حاصل کیں ٹوئیٹر کی جانب سے بیان میں ایسے اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے جبکہ نیو یارک کے چیف پراسیکیوٹر نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بہت جلد 140 حروف کی پابندی آپ کو مزید پریشان نہیں کرے گی۔ جیسا آپ کو علم ہے کہ اس مقبول سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین ابھی 140 حروف سے زیادہ کا پیغام تحریر نہیں کر سکتے۔ تاہم کمپنی نے اب یہ تعداد 280 حروف تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی آزمائش جاری ہے اور یہ اس سوشل میڈیا کی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی ہو گی۔ ٹوئٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حروف کی نئی حد اس میسجنگ پلیٹ فارم میں اہم ترین تبدیلی ہے تاکہ متعدد صارفین کے لیے پریشانی کا باعث بننے والے مسئلے کی روک تھام کی جا سکے۔

ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسے نے اس حوالے سے ایک ٹوئیٹ پر 280 حروف کے فیچر کو پیش کیا. انہوں نے لکھا ‘ یہ ایک چھوٹی تبدیلی ہے مگر ہمارے لیے بہت بڑا قدم ہے، 140 حروف درحقیقت ایک خود لیا گیا فیصلہ کیا تھا جس کی بنیاد ایس ایم ایس کے 160 حروف کی حد تھی’۔ کمپنی کے مطابق اس وقت محدود تعداد میں صارفین تک اس تبدیلی کو متعارف کرایا گیا اور آزمائش کے بعد تمام صارفین کے لیے اسے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گیارہ سال پہلے جب ٹوئٹر کو متعارف کرایا گیا تھا تو وہ 140 حروف تک محدود سوشل میڈیا تھا جس میں ہیش ٹیگ، بلیو چیک مارک، ری ٹوئیٹ یا لائیکس جیسے فیچرز نہیں تھے اور صارفین بس ٹوئیٹ کر سکتے تھے۔ مگر گزرے برسوں کے دوران ٹوئٹر میں تصاویر، ویڈیوز اور لائیو ویڈیو کو متعارف کرایا گیا اور سادہ ٹیکسٹ میسجز پلیٹ فارم کی شکل مکمل طور پر بدل دی گئی۔