جاسوسی دنیا کا معروف کردار شیرلک ہومز : دلچسپ حقائق

جاسوسی دنیا کے معروف کردار شیرلک ہوم کے نام سے کون واقف نہیں ۔19ویں صدی کے اس کردار نے جاسوسی دنیا ہی نہیں بلکہ حقیقی دنیا میں بھی کئی نئی جدتوں کو جنم دیا۔ ادبی دنیا کا یہ تخلیقی کردار سائنسی دنیا میں کئی ایجادات کا بانی ٹھہرا۔ آج ایسی ہی دلچسپ حقیقتوں سے ہم آپ کو آگاہ کرتے ہیں شیرلک ہومز کا مصنف آرتھر کونل ڈائل ملکہ برطانیہ کے فیملی فزیشن ڈاکٹر جوزف بل کی صلاحیتوں کا معترف تھا۔ وہ دور جوانی میں بے روزگار تھا اور نوکری کی تلاش میں اپنے ایک دوست ڈاکٹر جوزف کے کلینک کا ر خ کیا ڈاکٹر جوزف نے آرتھرکارنل کو کلرک بھرتی کر لیا.

اس معروف مصنف نے چند سال کلرکی میں گزار دئیے۔ تخلیقی صلاحیتوں کا مالک تھا ڈاکٹر جوزف کو کام کرتے دیکھتا اس میں ایک عجیب طرح کی پراسرایت پائی جاتی تھی بس اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے آرتھر کونل نے شرلک ہوم کا مایہ ناز ناول تخلیق کیا۔ جاسوسی ناول سے دلچسپی رکھنے والوں کیلئے ڈاکٹر جوزف ایک مایہ ناز کردار ہے۔ مگر ایسا نہ تھا ڈاکٹر جوزف درحقیقت ڈاکٹر تھا۔ جاسوسی دنیا سے اس کا دور کا بھی واسطہ نہ تھا ہاں البتہ وہ اپنے مریضوں کے علاج کے لیے ان کی زندگی کے ہر پہلو کو پرکھتا تاکہ دوائیں بیماری کو بہتر طور پر ٹھیک کر سکیں ۔ شیرلک ہوم کا کردار ٹاپ لین کا سرجن ، یونیورسٹی آف اینڈریرا کا لیکچرار تھا۔

آرتھر کانل ڈائل نے کئی مرتبہ ڈاکٹر کو بتایا کہ اس کے پراسرار جاسوسی ناول کا محل و مرکز وہی ہے یہ ڈاکٹر اس سے بے انتہا متاثر تھا۔ آرتھر کونل ڈائل کا تشویش کار ڈاکٹر بیل کبھی کسی تفتیش میں نہیں پڑا۔ کئی مرتبہ لوگوں نے اس سے رابطہ کیا ۔ برطانیہ کی تاریخ کے معروف قتل سیریل کلر جارج بی ریٹر کا کھوج لگانے کے لیے بھی سکاٹ لینڈ یارڈ کی پولیس نے ڈاکٹر بل سے رجوع کیا۔ شیرلک ہومز کے تخلیق کار آرتھر کونل ڈائل سے بھی مدد مانگی گئی۔ جیک بی روٹر اپنے زمانے کا خوفناک سیریل کلر تھا جس نے تھوڑے ہی عرصے میں 7-8 افراد کا خون کر کے پورے برطانیہ میں دہشت طاری کر دی تھی۔

ڈاکٹر بل شیرلک ہومز پڑھتے پڑھتے جاسوس بن چکا تھا اور اس نے اس کیس پر 7 روز دن رات کام کیا۔ سکاٹ لینڈ یارڈ کے لیے اس کی مرتب کر دہ رپورٹ آج بھی آرکائیو میں کہیں محفوظ ہو گی۔ وہ جیک دی ریپر کی شخصیت کے عین مطابق تھا۔ شیرلک ہومز میں آرتھر کانل ڈائل نے اپنے لیے بھی ایک کردار چن رکھا تھا۔ وہ واٹسن تھا۔ اور ڈاکٹر بل کی ماتحتی میں اسی کی وارڈ میں کام کر رہا تھا۔ ڈاکٹر بل نے بھی اس کی ہر لمحہ حوصلہ افزائی کی۔ ڈاکٹر جوزف بل اپنی تحقیقی حس کے باعث فرانزک سائنس کا بانی کہلایا۔ اسے میڈیسن کی دنیا میں بھی ممتاز حیثیت حاصل تھی ۔ کیمیکلز کے بغیر پوسٹ مارٹم ہو ہی نہیں سکتا تھا یوں ڈاکٹر بل نے فرانزک سائنس کی بنیاد رکھی۔

کہا جاتا ہے کہ اس کی طبی صلاحیتیں شک و شبہ سے بالا تر تھیں اس زمانے میں جب برطانیہ میں مجموعی زندگی 40-41 سال ہوا کرتی تھی ملکہ برطانیہ وکٹوریہ 81 سال کی عمر میں صحت مند اور توانا تھیں ڈاکٹر بل ان کا شاہی معالج تھا۔ ڈاکٹر بل سر پر ٹوپی رکھنے کا عادی تھا۔ جاسوسی کے کرداروں کو نئے رنگ ڈھنگ سے پیش کر نے کی استراع بھی اسی نے ڈالی۔ جیسا کہ سپر مین ان کا لباس ہی ان کا سٹائل تھا۔ ڈاکٹر بل اپنے شعبے کے تمام رموز کی تہہ تک پہنچ چکا تھا۔ 19 ویں صدی میں آپریشن اور سرجری پر وہ کتاب لکھی جس کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ 1856ء میں اسی موضوع پر منظر عام پر آنے والی اس کی کتاب کا عنوان تھا ’’مینول آف دی آپریشن سرجری‘‘ بی بی سی نے اس زمانہ میں اس کا طویل ترین انٹرویو نشر کیا تھا۔ جس زمانہ میں شیرلک ہومز شہرت کی بلندیوں پر تھا اورلوگ ڈاکٹر بل کے کردار کے بارے میں بہت کچھ جا ننا چاہتے تھے۔