ارطغرل غازی سے بغض

اِس ملک کا دین بیزار طبقہ (جس کا ایک گروہ برقی میڈیا پر مسلط کر دیا گیا ہے) بے پناہ مقبول ہونے والے ڈرامے ارطغرل غازی کی اِس لیے مخالفت کر رہا ہے کہ اس میں پیروکارانِ محمد ﷺ کی عظمت کو اجاگر کیا گیا ہے اور اسلام سے عناد رکھنے ولا یہ طبقہ، دینِ اسلام کی عظمت سے جُڑی ہر چیز سے بُغض رکھتا ہے۔ لیکن قرائن بتاتے ہیں کہ ﷲ اور رسول ؐ کے نظرّیہء حیات کے یہ باغی جو مسلم نوجوانوں کو مغربی کلچر اور ہندو تہذیب کا غلام بنانا چاہتے ہیں، ناکام و نامراد ہوںگے۔ نوجوانوں کی ترجیحات بدل رہی ہیں۔ وہ حیوانی جذبے اُبھارنے والی لچر فلموں اور بھارتی کلچر کا پرچار کرنے والے ڈراموں سے متنفّر ہو رہے ہیں۔ ترکی ہو یا پاکستان دونوں ملکوں کے نوجوانوں کی منزل ایک ہے اور وہ اُسی راستے پر گامزن ہو رہے ہیں اور وہ راستہ مسلمانوں کی غلامی اور مرعوبیّت کا نہیں، وہ اسلام کی رفعت ، شوکت اور عظمت کا راستہ ہے۔

ذوالفقار احمد چیمہ  

بشکریہ ایکسپریس نیوز

سلطنت عثمانیہ کی یادگار، ترکی کا تاریخی گرینڈ بازار

ترکی کے شہر استنبول میں واقع تاریخی گرینڈ بازار کا شمار دنیا کے قدیم ترین بازاروں میں ہوتا ہے۔ اس کی بنیاد سن چودہ سو پچپن میں سلطنت عثمانیہ کے دور میں رکھی گئی۔ گرینڈ بازار میں اکسٹھ گلیاں اورسینکڑوں دکانیں ہیں-